اسلامی کوئز » اسلامی سوالات وجوابات » Islamic Questions

اسلامی کوئز » اسلامی سوالات وجوابات » Islamic Questions

 *آج کا سوال نیز جواب بھی درج کردیا گیا ہے*

ســــــــوال:  آجکل اسلامی واقعات پر سیریل بنائی جا رہی ہے جس میں جنگ بدر اُحد خندق وغیرہ کے متعلق دکھایا جا رہا ہے جیسا کہ تاریخ کی کتابوں میں جس طرح تحریر ہے ہو بہو وہی ساری باتیں سیریل میں دکھائی جا رہی ہیں ایسے سیریل بنانے والوں پر نیز جو مسلمان اسے دیکھتے ہیں ان پر شرعی حکم کیا ہے؟


Question : *aaj kal Islami waqia per serial banai ja rahi hai jismein Junge Badar ohud vagera ke Siriyal dikhaya ja raha hai jaisa ke tarikh ki kitabon mein jis tarah tarah hai hoo bahoo wahi sari baten serial mein dikhai ja rahi hai aise serial banane walon per neJ Musalman use dekhte hain UN per hukm kya hai?*

 

--------------------*"👇🏻آپشن👇🏻"*-------------------


👉🏻 ( *A* ) *جائز ہے*

*Jaiz He*


👉🏻 ( *B* ) *ناجائز ہے*

*Na Jaiz He*


👉🏻 ( *C* ) *سخت گناہ ہے*

*Sakhat Gunah He*


👉🏻 ( *D* ) *مباح ہے*

*Mubah He*


👉🏻 ( *E* ) *ان میں سے کوئی نہیں* 

*In me se koi nahi* 


👉🏻 ( *F* ) *مجھےنہیں معلوم ان شاء اللہ علم دین حاصل کرنے میں لگارہوں گا*

*Muje Nahi Ma'lum in sha Allah Ialme Din Hasil Karne Me Laga Rahunga.

نوٹ* 👈 جواب دینے کا وقت00: 7بجے سے رات 7:30  بجے تک ہے برائے کرم جوابات کومنٹس باکس میں درج کریں۔

۔👈🏻 ممبران جواب کے ساتھ ساتھ اپنا نام پتہ بھی لکھ دیاکریں۔

پیشکش: اسلامک ٹیچر پروڈکشن

_______________________________

الجواب بعون الملک الوھاب 


سیریل بنانا دیکھنا سب گناہ ہے اگرچہ ہوبہو کتاب کی ساری باتیں ہوں کیونکہ یہ لہو لعب میں بھی شامل ہے، رسم ورواج کی شرعی حیثیت میں ہے۔


آج کل انبیاء علیہم السلام اور صحابہ کرام علیہم الرضوان کی سیرت بلکہ عذاب قبر پر فلمیں بنائی جاتی ہیں -ان فلموں میں کفار و فساق کو نبی و صحابی و فرشتہ بناکے دکھایا جاتا ہے، بے پردگی ہوتی ہے اور کئی مرتبہ جو دکھایا جاتا ہے وہ عقائد و شرع کے خلاف ہوتا ہے الغرض ایسی فلمیں بے شمار گناہوں کا مجموعہ ہیں جس سے بچنا ہر مسلمان پر لازم ہے مسلمانوں کو چاہیے کہ ایسی فلمیں بنانے چلانے اور دیکھنے میں تعاون نہ کریں۔


:اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں فرماتا ہے

وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَى الْاِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ


 ترجمہ قرآن کنز الایمان


اور گناہ اور زیادتی پر باہم مدد نہ دو


(سورۃالمائدہ آیت:02)


ماہنامہ اشرفیہ مبارک پور میں ہے کہ 

اسلامی غزوات، فتوحات اور واقعات پر مشتمل اینیمیٹڈ فلمیں ہیں ان میں شاید باید ایک فیصد وغیرہ کی حکایت کرنے والی فلمیں محظورات سے قطعی خالی نہیں ہوتیں۔


بلکہ یہ دینی پروگرام گمراہی پھیلانے کا ایک مستقل ذریعہ ہیں شیعہ مرزائی کمیونسٹ اور ناپختہ علم لوگ ان دینی پروگراموں کو بناتے ہیں اور اناپ شناپ جو انکے مونھ میں آتا ہے کہتے ہیں۔


اسلام کے حسین چہرے کو مسخ کیا جاتا ہے اسلام اپنی سربلندی کے لئے ان شیطانی آلات کا منت کش نہیں ہے جن میں نہ حلال و حرام کی تمیز ہو نہ مرد و زن کے حدود ہوں نہ نیکی و بدی کا تصور ہو۔


ان مقدس ہستیوں کے مقدس بزرگانہ تصور کو مٹاکر ایک فلمی ہیرو کی شکل میں لایا جاتا ہے۔


دشمن ممالک کے لوگوں کو ناچتے ہوئے اور لڑکیوں کے ساتھ شہوت انگیز انداز میں عیش کرتے ہوئے اس طور پر دکھایا جاتا ہے کہ عین موقع پر اسلامی فوجیں پہونچ جاتی ہیں بسا اوقات کسی صحابی کو کسی لڑکی پر عاشق بناکر پیش کیا جاتا ہے اور یہ دکھایا جاتا ہے کہ دشمن ملک کی لڑکی سے پیار کے نتیجے میں دشمن ملک فتح ہوگیا معاذ اللہ نعوذ باللہ من ذالک یعنی جس طرح اردو ناولوں میں مقدس غزوات و فتوحات کو مسخ کرکے پیش کیا جاتا ہے اسی طرح یہاں بھی فلمی متحرک تصاویر کے ذریعے اسی کی نقل و حکایت کی جاتی ہے ان فلموں کی قباحت بیان کی جائے تو دفتر کا دفتر درکار ہوگا یہ اینیمیٹیڈ فلمیں بے پناہ برائیوں, غلط مناظر اور جھوٹی باتوں کا مجموعہ ہیں۔


( ماہنامہ اشرفیہ مبارک پور اپریل 2011 صفحہ 22 مبارکپور انڈیا) 


انکے علاوہ جو مقدس مقامات کی مووی ہوتی ہے جس میں نہ کوئی میوزک نہ کوئی جاندار کی تصویر ہوتی ہے صرف مقدس مقامات کو دکھایا جاتا ہے جس جگہ جنگ بدر ہوئی اس مقام کو جہاں کسی نبی کی جائے پیدائش ہے اس مقام کو دکھایا جائے تو ایسی مووی بنانا اور دیکھنا جائز ہے۔


( بحوالہ رسم و رواج کی شرعی حیثیت صفحہ 537 تا 538 مکتبہ فیضان شریعت و مکتبہ احیاء السنۃ لاہور )



واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

Post a Comment

0 Comments