'::چند الفاظ مطالعہ کرنے اور تحریر لکھنےوالوں کے نام::'
یقیناً حضور جان جاناں صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت مطہرہ کو پڑھنے والے یعنی ذوق و شوق کے ساتھ مطالعہ کرنے اور اس کے ماحصل کو تحریری شکل دے کر عوام الناس کی سمجھ کے لیے آسانیاں پیدا کرنے والوں کی قسمت قابلِ رشک ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں خود اس کار خیر کے لیے چن لیا۔
جب لوگ اپنے اپنے نرم نرم بستروں پر آرام کر رہے ہوتے ہیں، موبائل ٹی وی یوٹیوب نہ جانے کیا کیا کھول بیٹھے ہوتے ہیں۔
اور بدنظری بدفعلی کی سیاہی سے اپنے صفحہ آخرت پر اسبابِ نزولِ عذاب الہٰی پیدا کر رہے ہوتے ہیں۔
ایسے میں بعض وہ خوش نصیب دین پسند لوگ باوضو ہو کر بایں طور اپنی قسمت کو چمکا رہے ہوتے ہیں کہ وہ قرآن و حدیث سے مزین کردہ کتب کو اپنے ہاتھوں میں اٹھائے سینے سے لگائے ہوئے ایک جائے خاص پر مؤدبانہ انداز میں بیٹھ کر اپنی آخرت کو سنوار بھی رہے ہوتے ہیں۔
اور اپنے وقت کو حضور جان جاناں صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت کو سیکھنے میں صرف کر رہے ہوتے ہیں، جو کہ نفلی عبادت پر فضیلت رکھتا ہے۔
یقیناً وہ چنندہ ہوتے ہیں جو اپنے ذوق کے مطابق کتبِ منتخبہ کا سکون و اطمینان کے ساتھ مطالعہ کرتے ہیں، دین مصطفوی سیکھتے ہیں، پھر لوگوں کو سکھاتے ہیں۔
دوران مطالعہ حاصل ہونے والے نقاط کو بھی تحریری شکل دیتے ہیں پھر عوام الناس میں اسے پیش کرتے ہیں تاکہ لوگوں کو حضور جان جاناں صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت اور اس کے خصائل کا بھی علم ہو۔
اللہ سبحانہ وتعالیٰ ہمارے جملہ محرریں کو سلامت رکھے مزید ان کو خدمات دین کی توفیق بخشے۔
آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم
0 Comments