فرض نماز کی تیسری یا چوتھی رکعت میں سورت ملانا کیسا ہے؟

فرض نماز کی تیسری یا چوتھی رکعت میں سورت ملانا کیسا ہے؟

 *(ایک اہم مسئلہ کی توضیح)*

➖➖➖➖➖➖➖➖

فرض نماز کی تیسری یا چوتھی رکعت میں سورت ملانے کا حکم

➖➖➖➖➖➖➖➖


سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ اگر کسی نے چار رکعت والی فرض نماز کی تیسری یا چوتھی رکعت میں سورتِ فاتحہ کے ساتھ کوئی اور سورت ملالی تو کیا حکم ہے؟ اور کیا سورت ملانے کی وجہ سے سجدۂ سہو لازم ہوگا ؟

ایک اہم مسئلہ کی توضیح
فرض نماز کی تیسری یا چوتھی رکعت میں سورۃ فاتحہ کے بعد سورۃ ملانا کیسا ہے ؟


بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ


اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ


فرض نماز کی تیسری اور چوتھی رکعت میں سورتِ فاتحہ کے بعد دوسری سورت پڑھنے میں فُقَہا کا اختلاف ہے بعض فُقَہا کے نزدیک مستحَب ہے جبکہ بعض مکروہِ تنزیہی قرار دیتے ہیں۔ سیّدی اعلیٰ حضرت علیہ الرَّحمہ نے اس اختلاف کی فتاویٰ رضویہ، جلد 8، صفحہ 195 پر اس طرح تطبیق ارشاد فرمائی ہے کہ جہاں فرض کی تیسری چوتھی رکعت میں سورت کا ملانا مکروہ بتایا گیا ہے وہاں امام کا فاتحہ کے بعد اضافہ کرنا مراد ہے اور جہاں مستحب اور نفل ہونے کا قول کیا گیا وہاں مراد منفرد کا اضافہ کرنا ہے۔


لہٰذا اس تطبیق کی روشنی میں منفرد یعنی تنہا نماز پڑھنے والے کے لئے فرض نماز کی تیسری اور چوتھی رکعت میں سورتِ فاتحہ کے بعد دوسری سورت پڑھنے میں کوئی حرج و مضائقہ نہیں بلکہ مستحَب ہے۔ البتّہ امام کے لئے فرض کی تیسری اور چوتھی رکعت میں سورت ملانا مکروہِ تنزیہی ہے۔ اور اگر سورت ملانے سے مقتدیوں کو اذیت ہو تو مکروہِ تحریمی یعنی قریب بحرام ہے۔


اور جہاں تک سجدۂ سہو کا تعلّق ہے تو سجدۂ سہو واجباتِ نماز میں سے کسی واجب کو بھولے سے چھوڑنے کے سبب واجب ہوتا ہے، اور فرض کی تیسری یا چوتھی رکعت میں سورت ملانے سے نماز کا کوئی واجب ترک نہیں ہوتا، لہٰذا امام یا منفرد نے قصداً سورت ملائی ہو یا بلاقصد، بہر صورت کسی پر بھی سجدۂ سہو واجب نہیں ہوگا۔


وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

Post a Comment

0 Comments