مسجد میں سلام کرنا کیسا ہے؟ |
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں مسجد میں سلام کرنا کیسا ہے؟
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
مسجد میں داخل ہوتے وقت سلام کرنے نہ کرنے کی مختلف صورتیں ہیں مسجد میں داخل ہوا دیکھا لوگ ذکر و اذکار میں مشغول ہیں تو سلام نہ کریں کیونکہ فقہاء فرماتے ہیں ان کو اختیار ہے جواب دے یا نہ دیں یا جماعت کے انتظار میں بیٹھے ہیں تب بھی سلام نہ کریں کیوں کہ نماز عبادت ہے نماز کی فکر بھی عبادت ہے اسی طرح طرح مسجد میں امام درس دے رہا ہے اور سامعین سن رہے ہیں اس وقت بھی سلام نہ کریں۔
خلاصہ یہ ہے کہ ذکر کرنے والے پر سلام کا جواب دینا واجب نہیں ہے خواہ وہ مسجد میں ہو یا بیرون مسجد میں۔
ہاں اگر کوئی شخص اس نیت سے بیٹھا ہے کہ لوگ آئیں اور اس کی زیارت کریں تو اس وقت سلام کرنا چاہیے۔
(ماخوذ بہار شریعت حصہ 16 سلام کا بیان)
مذکورہ صورتوں میں سلام کی ممانعت ہے وہ جو بن کے حکم میں نہیں ہے یعنی ایسا نہیں کہ سلام کرنا گناہ ہے اگر کر بھی دیا تو گنہگار نہیں ہوگا البتہ ذاکرین پر واجب نہیں کہ وہ جواب دیں۔
شاہ محمد رضوی۔
0 Comments