سوانح اعلیٰ حضرت اشرفی میاں علیہ الرحمۃ

سوانح اعلیٰ حضرت اشرفی میاں علیہ الرحمۃ

 اعلی حضرت اشرفی میاں اپنے جمال جہاں آرا کے آئینہ میں 

غوث کی شکل پایا اور خواجہ کا رنگ 

اشرفی اعلیحضرت پہ لاکھوں سلام

کاش اختر مجھ کو طیبہ ملےتھوڑی سی جا 

ورنہ میری قبر ہو اور بارگاہ اشرفی 

سیدی مرشدی اشرفی اشرفی 

شکل غوث الوری تیری تصویر ہے 

سیرت خواجگاں تیری تنویر ہے 

اشرف باخدا کی تو تفسیر ہے 

جلوٸہ حقکی ہے تجھ میں جلوہ گری 

سیدی مرشدی اشرفی اشرفی 

بر صغیر ھند و پاک عرب و عجم جن مقدس ترین شخصيات اور بزرگ ترین ہستیوں نے اپنے علم و فضل تقوی و طہارت صداقت کرامت و شرافت  امانت و دیانت عظمت و رفعت حسب و نسب جاہ جلال فضل و کمال جود و نوال حسن و جمال قربانی و ایثار کے ذریعے اسلام کی شمع روش کرکے لوگوں کے قلوب و اذھان میں وحدت کا چراغ روشن کیا اور اسکی نورانی کرنوں سے تاراج و تاریک دلوں کو منور و مجلی کیا بھٹکتے دلوں کو راہ ہدایت پر گامزن کیا ذھنی مریضوں کو رشد و مستقیم کا متلاشی بنایا پیاسی نگاہوں کو عشق و الفت محبت و رفتگی کے جام شیریں سے  سیراب کیا سلگتے دلوں کو شریعت کے نور سے منور مصفی کیا بے چین قلوب کو طریقت کی چاندنی سے ٹھنڈا کیا بے قرار آنکھوں کو حقيقت کے علم و حکمت سے ضیا بخشی برستی ہوٸی عیون کو معرفت کے ادراک سے روشنی عطا کی اپنی تربیت سے نہ جانے کتنے تاریکی دلوں کو نور ایمان سے منور کرکے نور اسلام انکی نس نس میں پنہاں فرمایا ایسا  انقلاب برپا کیا جسے رہتی دنیا تک ہر گز فراموش نہیں کیا جا سکتا ان میں آسمان ولایت کے آفتاب و مہتاب سلسلہ اشرفیہ چشتیہ کے عظیم روحانی عرفانی مقتدا و پیشوا جنھوں نے سلسلہ چشتیہ اشرفیہ کو پورے عالم میں پہونچایا اور جن کو ان کے دور کے تمام علما و مشاٸخ نے بالامتیاز اپنا مقتدا و پیشوا مانا جانا 

 اس عظیم البرکت عظیم المرتبت شخصيت کو جہان اولیا میں زینت الاتقیا زبدة الاذکیا قدوة السالکین شمس العارفین امام الواصلین شیخ المشاٸخ امام العرفا مرجع علما قطب عالم مخدوم الاولیا رہبر قافلہ اصفیا جگر گوشٸہ فاطمہ اولاد مرتضی فرزند شہید کربلا نبیرٸہ مُحَمَّد  مصطفی محبوب ربانی اعلی حضرت عظیم البرکت پروانٸہ شمع رسالت مجدد سلسلہ اشرفیہ شہزادٸہ مخدوم سمناں دلبند نور العین ہم شبیہ غوث اعظم پروردٸہ سہ محبوباں مرشد قلب و نگاہ چراغ جود و سخا سرکار سیدی و سندی و مربی حضر العلام الحاج الشاہ السید ابو احمد علی حسین اشرفی الجیلانی المعروف بہ اعلحضرت اشرفی میاں رضی اللہ عنہ کے نام نامی اسم گرامی سے جانتی مانتی ہے


حضور اعلی حضرت اشرفی میاں علیہ الرحمہ خانوادٸہ اشرفیہ کی وہ واحد شخصيت ہے جس نے سلسلٸہ اشرفیہ کو عرب و عجم کے دیار و امصار بلاد و قریات میں  متعارف کرایہ اور اس سلسلہ کی تگ و دوڑ تزویج و اشاعت فرمائی اور حق یہ ہے کہ آپ سلسلہ اشرفیہ کا مبین و مظہر و  مجدد کا سہرا آپ کے ہی سر ہے 


ناصح فاسق و فاجر صاحب تسہیل المصادر حضرت مولانا مفتی عبد الرشید اشرفی ناگپوری علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ جملہ ہمعصر علما و مشاٸخ بلا امتياز اعلی حضرت اشرفی میاں قدس سرہ کو اپنا پیشوا و مقتدا مانا جانا 

(سیرت اشرفی صفحہ 40 مطبع رضا آفسیٹ بمبٸ )


اشرفی ناز کر تو اشرف پر کون پاتا ہے خاندان ایسا 

_____________________________________________


صدر الافاضل حضرت مولانا سید محمد نعیم الدین اشرفی بیان فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ جب میں حضرت پیر و مرشد اعلی حضرت سید علی حسین اشرفی الجیلانی(اشرفی میاں) کے ہمراہ حج بیت اللہ کو گیا تو دیکھا کہ اکابرینِ مکہ معظمہ و مدینہ منورہ اور بہت سے سالک وصاحب جزب سب کے سب حضرت پر نثار ہوتے نظر آرہے ہیں۔ لوگوں کے اژدہام میں خواہ وہ حرم  کعبہ ہو یا عرفات و مزدلفہ و منی ہر جگہ آپ سب سے بلند نظر آرہے ہیں- اور بآسانی کسی بھی جگہ سے چہرہ انور کی زیارت ہو جاتی ہے۔ حالانکہ شامی، مصری و ترکی والے بڑے قدآور لوگ موجود تھے۔ لیکن آپ انکے درمیان بھی سب سے ممتاز تھے اور حسن و جمال میں آپ کے جیسا مجھے کوئی نظر نہیں آیا۔ 


( سیرتِ اشرفی از مولانا محمد طبیب الدین اشرفی، ص 110، ناشر رضا آفسیت )


اعلی حضرت مولانا شاہ مُحَمَّد احمد رضا  فاضل بریلوی علیہ الرحمہ کو جب معلوم ہوا کہ ان کے پیرومرشد حضرت اٰلِ رسول علیہ الرحمہ کی طبیعت زیادہ ناساز ہےتو آپ خود بغرض مزاج پرسی مارہرہ شریف تشریف لے گئے ۔ حضرت آلِ رسول علیہ الرحمہ نے  اعلیٰ حضرت فاضل بریلوی کو دیکھ کر فرمایاکہ میرے پاس سرکار غوث اعظم علیہ الرحمة  والرضوان کی امانت ہے جسے اولاد غوث اعظم میں شبیہ غوث الثقلین مولانا سید شاہ ابواحمد محمد علی حسین اشرفی جیلانی  کچھوچھوی کو سونپی اور پیش کردینی ہے اور وہ اس وقت شیخ المشائخ محبوب الہی حضرت نظام الدین اولیاء چشتی رضی اللہ عنہ کے آستانہ پر ہیں محراب مسجد میں ملاقات ہوگی۔


چنانچہ اعلی حضرت  فاضل بریلوی علیہ الرحمہ دلی تشریف لائے حضرت محبوب الہی علیہ الرحمہ کے آستانہ پر حاضری دی پھر مسجد میں تشریف لائے تو واقعی پیر کی نشاندہی کے بموجب حضرت اشرفی میاں علیہ الرحمہ کو محراب ِ مسجد میں پایا اور خوشی سے جھوم اُٹھے اور برجستہ فی البدیہہ یہ شعر کہے؟

اشرؔفی اے رخت آئینۂ حسن خوباں

اے نظر کردہ و پروردۂ سۂ محبوباں

اے اشرفی میاں سرکار! آپکا چہرہ انور حسن وخوبی کا آئینہ ہے

آپ تینوں محبوبین کے پروردہ اور نظر کردہ ہیں

محبوب سبحانی غوث الاعظم شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہ

محبوب الہی سلطان المشائخ حضرت نظام الدین اولیاء رضی اللہ عنہ

محبوب یزدانی غوث العالم سلطان مخدوم سید اشرف جہانگیر سمنانی رضی اللہ عنہ

 

پھر عرض مدعا کیا 

یعنی اپنے شیخ کا فرمان سنایا

پھر دونوں حضرات یعنی 

اعلیٰ حضرت اشرفی میاں کچھوچھوی 

اور اعلی حضرت فاضل بریلوی  نے مارہرہ شریف میں حاضری دی حضرت سید شاہ آلِ رسول علیہ الرحمہ نے سلسلہ عالیہ قادریہ برکاتیہ کی اجازت اور خلافت بخشی اور یہ فرمایا کہ جس کا حق تھا اس تک یہ امانت پہونچادی پھر حضرت آل رسول علیہ الرحمہ نے اپنی پشت مبارک حضور اعلی حضرت اشرفی میاں کی پشت سے رگڑی اور فرمایا جو نعمت مجھے غوث الثقلین سے عطا ہوٸی تھی وہ میں نے اولاد غوث میں منتقل کردی 

 اس کے بعد حضرت سید شاہ آلِ رسول علیہ الرحمہ کے اعلیٰ حضرت اشرفی میاں خاتم الخلفاء کہلائے


 (صحاٸف اشرفی حصہ اول صفحہ 27 مطبوعہ ادارہ فیضان اشرف دار العلوم مُحَمَّدیہ بمبٸ پندرھویں صدی کی ایک انقلاب افریں شخصيت شیخ اعظم صفحہ 98 مطبوعہ جمعیة الاشرف کچھوچھ مقدسہ سیرت اشرفی صفحہ 42 مطبوعہ رضا آفسیٹ بمبٸ وظاٸف اشرفی وغيرہ )


تاج الفحول علامہ عبد القادر بدایونی علیہ الرحمہ صفا مروہ کی سعی فرما رہے تھے آپکے ساتھ شاہ جی میاں ماہر ہروی علیہ الرحمہ اور شاہ حامد میاں ماہرہروی  بھی تھے ان دونوں بزر گوں نے دیکھا کہ تاج الفہول نے اچانک سعی کی ترتیب بدل دی حضرت شاہجی میاں نے شاہ حامد میاں سے فرمایا کہ تاج الفحول سے پوچھو کہ اس تبدیلی کی وجہ کیا ہے چنانچہ انھوں تاج ألفحول سے پوچھا تاج الفحول نے فرمایا آپنے دیکھا نہیں سامنے سے شبیہ غوث الثقلین سید علی حسین اشرفی میاں آرہے ہیں میں کیسے ان کی طرف پیٹھ کرتا 

دوسرے دن تینوں نے آپنا واقعہ بیان کیا کہ آج رات غوث اعظم کے دیدار سے مشرف ہوا ہوں


پندرھویں صدی کی ایک انقلاب افریں شخصيت شیخ اعظم صفحہ 102  مطبوعہ جمعیة الاشرف کچھوچھ مقدسہ)


امام النحو علامہ غلام جیلانی اشرفی میرٹھی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ قدوة السالیکن زبدة العارفین ملجا و ماوی بیکساں مرجع و ملاذکاملاں اشرف المشاٸخ سیدنا و مولانا الشاہ سید علی حسین اشرفی الجیلانی کچھوچھوی قدس سرہ القوی ارباب کشف نے فرمایا کہ آپ حسن صوری کے اعتبار سے اپنے جد امجد حضور غوث اعظم رضی اللہ عنہ کے شبیہ تھے اور حسن معنوی کے اعتبار سے اولیاۓ کرام میں محبوبیت کے مرتبہ چہارم پر فاٸز 

اول محبوب سبحانی حضور غوث اعظم 

دوم محبوب الہی حضرت سلطان المشاٸخ 

سوم محبوب یزدانی حضور مخدوم سید اشرف جہانگير سمنانی 

چہارم محبوب رحمانی آپ یعنی اعلی حضرت اشرفی میاں 

رضی اللہ عنھم اجمعین 

 مجدد ماٸة حاضرہ اعلی حضرت عظيم البرکت مولانا شاہ احمد رضا خانصاحب بریلوی قدس سرہ القوی کے قلم  حقيقت رقم نے اپنے محققانہ انداز میں آپ یعنی اعلیحضرت اشرفی میاں علیہ الرحمہ کے ہر دو حسن صوری و معنوی میں کی جانب رہنمائی کرتے ہوئے عرض کیا تھا

اشرؔفی اے رخت آئینۂ حسن خوباں


اے نظر کردہ و پروردۂ سۂ محبوباں


(بشری القاری بشرح صحیح البخاری صفحہ نمبر 8 مطبوعہ میر کتب خانہ کراچی )


حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی اشرفی علیہ الرحمہ اذا رٶ و ذکر اللہ کے تحت  تحریر فرماتے ہیں 

فقیر کے دادا پیر سید شاہ علی حسین اشرفی میاں قدس سرہ ہم شکل حضور غوث الثقلین تھے جہاں بیٹھ جاتے مسلم غیر مسلم زاٸرین کا ہجوم لگ جاتا بہت لوگ انھیں دیکھ کر ہی مسلمان ہوگۓ یہ ہے اس حدیث کی جیتی جاگتی تفسیر بعض بزرگوں کے پاس بیٹھ کر قلب جاری ہو جاتا ہے 

(مرأة المناجیح شرح مشکوة المصابیح جلد 6 صفحہ 602 مطبوعہ ضیا القرآن لاھور )


اشرف العلما ٕ حضرت مولانا حامد اشرف اشرفی الجیلانی نور اللہ مرقدہ تحریر فرماتے ہیں کہ سیدی سندی و مرشدی حضرت شیخ المشاٸخ مولانا سید شاہ ابو احمد مُحَمَّد  علی حسین اشرفی الجیلانی علیہ الرحمة و الرضوان حلقٸہ مشاٸخ و علما میں احسن الوجوہ کی بنا پر شبیہ غوث الثقلین سے معروف اور جانے پہچانے جاتے تھے 


(صحاٸف اشرفی حصہ اول صفحہ 27 مطبوعہ ادارہ فیضان اشرف دار العلوم مُحَمَّدیہ بمبٸ)


حافظ ملت شاہ عبد العزیز اشرفی مرادآبادی علیہ الرحمہ اپنے پیر و مرشد(ہم شبیہ غوث اعظم مجدد سلسلہ اشرفیہ شیخ المشائخ اعلی حضرت سید شاہ  علی حسین اشرفی میاں اشرفی جیلانی کچھوچھوی علیہ الرحمہ)کے متعلق'طلبہ جامعہ اشرفیہ مبارکپور' کے سامنے خطاب کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ(حضرت اشرفی میاں رحمۃ اللہ علیہ جن کی ولایت میں کوئی شبہ(شک)نہیں ان کی شان یہ تھی کہ چہرہ مبارک پر نور کی بارش ہوتی تھی- جہاں بیٹھ جاتے ایک بھیڑ جمع ہو جاتی- کیا ہندو کیا مسلمان تمام مذہب والے دیکھ کر فریفتہ ہو جاتے- جب حضرت'اشرفی میاں علیہ الرحمہ'ایک مرتبہ اجمیر شریف تشریف لے گئے-جمعہ کا دن تھا- جمعہ کی نماز پڑھائی- اور پھر نماز بعد تقریر فرمائی- اس کے بعد فرمایا- آج فقیر خواجہ کی بارگاہ میں بیعت کرنا چاہتا ہے- جس کا جی چاہے اپنا ہاتھ دیدے-یہ فرمانا تھا کہ سارا مجمع ٹوٹ پڑا-اور تمام حاضرین فوراً داخل سلسلہ ہو گئے-ایسا منظر اور ایسی مقبولیت تو میں نے دیکھی نہیں- اجمیر شریف کے اسٹیشن پر میں نے دیکھا کہ حضرت'اشرفی میاں علیہ الرحمہ'لیٹے ہوئے ہیں نہ کسی سے کچھ کہنا نہ بولنا لیکن لوگ ہیں کہ جوق در جوق زیارت کے لئے چلے آرہے ہیں- آپ(یعنی حضور اشرفی میاں علیہ الرحمہ)حج سے تشریف لائے تو بیمار ہو گئے مجھے(یعنی حضور حافظ ملت علیہ الرحمہ کو) معلوم ہوا تو فوراً کچھوچھہ مقدسہ زیارت کے لئے حاضر ہوا حضرت نے دیکھتے ہی سب سے پہلے مدرسہ کے بارے دریافت فرمایا کہ مدرسہ چل رہا ہے؟میں عرض کیا حضور! مدرسہ چل رہا ہے پھل رہا ہے پھول رہا ہے اس وقت تقریباً ستر طلبہ کو خوراک ملتی ہے-(حافظ ملت علیہ آگے فرماتے ہیں کہ(اور جب حضرت'اشرفی میاں رحمۃ اللہ علیہ'نے بازار میں نئے مدرسہ کی بنیاد رکھی جس کا تاریخی نام باغ فردوس(١٣٩٣)ہے اور یہ واقعی باغ فردوس ہے اس کا یہ نام آسمان سے اترا ہے تو اس کی پہلی اینٹ رکھنے کے بعد حضرت'اشرفی میاں علیہ الرحمہ'نے فرمایا:جو اس'مدرسہ' کی ایک اینٹ کھسکائے گا خدا اس کی دو اینٹ کھسکائے گا:

/ ملفوظات حافظ ملت ص ٤٠ تا ٤١'مرتب-مولانا اختر حسین فیضی 'اشاعت ١٤١٥ھ'ناشر المجمع الاسلامی مبارک پور اعظم گڑھ'بحوالہ- ماہنامہ اشرفیہ جنوری.فروری. ١٩٨٣ء'از مولانا عبد المبین نعمانی /

-حضرت مولانا عبد المبین نعمانی  صاحب قبلہ خود اپنا واقعہ بیان کرتے ہیکہ(میں اور مولانا محمد احمد صاحب  بھیروی- حضرت حافظ ملت کے حضور(پاس)سلسلہ معمریہ میں طالب ہونے کی غرض سے حاضر ہوئے کہ اس کے ذریعہ غوث پاک سے صرف چار واسطہ ہے اور روحانی فیوض و برکات سے محظوظ ہونے کا زیادہ موقع ملے گا مقصد جان کر حضرت'حافط ملت علیہ الرحمہ'نے بڑی خوشی کا اظہار کیا اور-حافظ ملت علیہ الرحمہ نے فرمایا-حضرت اشرفی میاں رحمۃ اللہ علیہ بڑی خصوصیتوں کے مالک تھے ان میں ایک خصوصیت یہ ہیکہ آپ نہایت خوبصورت وجیہ اور لانبے تھے-اب تک آپ جیسا چہرہ دیکھنے میں نہیں آیا-آپ کا لقب شبیہ غوث'اعظم'تھا حضور غوث پاک رضی اللہ عنہ کو عالم  خواب میں دیکھنے والوں نے اس شہادت دی ہے-اور ان کے'یعنی حضرت اشرفی میاں رحمۃ اللہ علیہ کے'شبیہ غوث'اعظم' ہونے کا اقرار کیا ہے

// ملفوظات حافظ ملت ص ٧٠'مرتب-مولانا اختر حسین فیضی 'اشاعت ١٤١٥ھ'ناشر المجمع الاسلامی مبارک پور اعظم گڑھ'بحوالہ- قلمی یادداشت-از مولانا عبد المبین نعمانی /

(نوٹ)یہاں یہ بات بھی یاد رہے کہ حضور حافظ ملت شاہ عبد العزیز اشرفی نعیمی مرادآبادی علیہ الرحمہ اپنے پیر و مرشد حضور اعلی حضرت سید علی حسین اشرفی میاں جیلانی کچھوچھوی علیہ الرحمہ کے دست حق پرست پر اجمیر شریف میں سلسلہ'اشرفیہ منوریہ معمریہ قادریہ'میں بیعت ہوئے تھے-اور بعدہ حضرت حافظ ملت علیہ الرحمہ کو اپنے پیر و مرشد سید علی حسین اشرفی میاں علیہ الرحمہ سے اجازت و خلافت بھی حاصل ہوئی تھی(دیکھئے کتاب 'حافظ ملت ارباب علم و دانش کی نظر میں ص ٤٤ و ص ٧٢ و ماہنامہ اشرفیہ کا حافظ ملت نمبر ص ٩١ )

اور خاندان اشرفیہ میں سلسلة الذہب(یعنی سلسلہ منوریہ معمریہ قادریہ)شیخ المشائخ ہم شبیہ غوث الاعظم اعلی حضرت سید علی حسین اشرفی میاں علیہ الرحمہ کے واسطے سے آئی ہے اس کی تفصیل کچھ یوں ہیکہ (اعلی حضرت سید علی حسین اشرفی میاں علیہ الرحمہ کو حضرت شاہ مولانا محمد امیر کابلی علیہ الرحمہ نے سلسلہ قادریہ منوریہ کی اجازت سے نوازا۔اور اس سلسلہ کو سلسلة الذہب کہتے ہیں جو عرفی طور سے چار واسطوں سے حضور قطب ربانی قندیل نورانی محبوب سبحانی سیدنا غوث اعظم علیہ الرحمہ تک پہونچتا ہے) یعنی حضور سید علی حسین اشرفی میاں علیہ الرحمہ کو اجازت و خلافت حضور شاہ مولانا محمد امیر کابلی علیہ الرحمہ سے ملی ان کو اجازت و خلافت حضور ملا اخون علیہ الرحمہ سے ملی ان کو اجازت و خلافت حضور شاہ منور الہ آبادی علیہ الرحمہ سے ملی جن کی عمر ساڑھے پانچ سو برس کی ہوئی اور ان کو اجازت و خلافت حضور شاہ دولہ قدس سرہ سے ملی اور ان کو اجازت و خلافت حضور غوث اعظم سید عبد القادر جیلانی رضی اللہ عنہ سے ملی 

/بحوالہ ماہنامہ اشرفیہ کا حافظ ملت نمبر ص ٥٢٨'اڈیٹر مولانا  بدر القادری صاحب قبلہ/

نیز'سلسلہ اشرفیہ منوریہ معمریہ قادریہ' کی جو تفصیل مذکور ہوئی یہی تفصیل اور اس سلسلہ اشرفیہ منوریہ معمریہ قادریہ کی فضیلت پر جامع گفتگو شیخ الاسلام والمسلمين علامہ سید محمد مدنی میاں اشرفی جیلانی کچھوچھوی مدظلہ العالی نے بھی اپنی کئ تقاریر میں فرمائی ہے جو کہ یوٹیوب پر کلپس کی شکل میں موجود ہے ـ


مولانا طیب الدین صدیقی اشرفی تحریر فرماتے ہیں کہ 

روحانی فضل کمال کے ساتھ ساتھ  پروردگار عالم نے بے مثال حسن و جمال سے بھی نوازا تھاآپ بے حد حسین و جمیل تھے انوار باطنی نے ظاہری حسن و جمال کے اندر بے پناہ نکھار پیدا کردیا تھا جو از حد جاذب نظر تھا جس کی نظر آپکے چہرہ انور پر پڑتی وہ وہیں مبہوت ہو جاتا اور آپ کا گرویدہ ہو جاتا 

کثير تعداد میں مشرکین و نصاری نے آپ کی صورت زیبا کو دیکھ کر اسلام قبول کیا 


آپ کی صورت مبارکہ کے بارے میں جملہ  اہل کشف کا اتفاق ہے کہ آپ ہم شبہ غوث الاعظم رضی اللہ عنہ ہیں 


چنانچہ 

 حضرت مولانا ضیا ٕ القادری کا بیان ہے جامع مسجد شاہجہانی درگاہ اجمیر میں حضرت مولانا عبد الماجد بدایونی کا وعظ ہو رہا تھا اور نقیب الاولیا پیر علامہ سید شاہ مُحَمَّد  ابراہیم سجادہ نشین آستانٸہ عالیہ غوث الاعظم رضی اللہ عنہ بغداد شریف 

اور اعلی حضرت محبوب رحمانی سید شاہ ابو احمد علی حسین اشرفی الجیلانی تخت پر رونق افروز تھے مولانا عبد الماجد بدایونی نے  دوران تقریر مجمع کو  مخاطب کرتے ہوۓ فرمایا اے خواجہ کے بھکاریو یہ تمہاری خوش قسمتی ہے اس وقت تمہارے سامن غوث الاعظم کی جیتی جاگتی منہ بولتی تصویر اعلی حضرت اشرفی  میاں موجود ہیں اور بغداد شریف کے سجادہ نشین بھی تشریف فرما ہیں 

مولانا عبد الحمید سالم القادری علیہ الرحمہ سجادہ نشین خانقاہ قادریہ بدایوں شریف بیان کرتے ہیں کہ ہمارے جد امجد مولانا عبد القادر بدایونی علیہ الرحمہ نے اعلی حضرت اشرفی میاں کو اجمیر معلی میں دیکھا پھر وہاں سے اشرفی میاں کو اپنے ساتھ بدایوں لے آیا اور فرمایا لوگوں یہ ہم شبیہ غوث اعظم ہیں جن کو غوث اعظم کو دیکھنا ہو وہ انکو دیکھے 


حضرت مولانا سید شاہ رفاقت حسین اشرفی کانپوری علیہ الرحمہ فرماتے تھے کہ صاحب مقامات مشاٸخ کا  اس بات پر اتفاق ہے کہ اعلی حضرت اشرفی میاں اپنے جد امجد غوث الاعظم کے بالکل ہم شکل تھے 


(سیرت اشرفی صفحہ  41 تا 42 مطبوعہ رضا آفسیٹ بمبٸ )


شیش گڑھ بریلی شریف میں جب اعلی حضرت اشرفی میاں خانقاہ اشرفیہ سجادیہ میں تشریف لاتے تو پورا شیش گڑھ آپکے استقبال کے لۓ امنڈ پڑتا ہر طرف اشرفی دولھا پر شگاف نعروں سے فضاٸیں گونج اٹھتی تھیں جو بھی آپ کے چہرے کو کو دیکھتا آپ ہی کا ہو کر رہ جاتا خانقاہ سجادیہ کے صاحب سجادہ فرماتے ہیں  کہ ایسا لگتا تھا جب اعلی حضرت اشرفی میاں مسند نشیں ہوتے جیسے کہ ملاۓ قدس کا کوٸی فرشتہ جلوہ فگن ہے ایک مرتبہ سلسلہ نقش بندیہ ایک عظیم بزرگ حاجی عبد الرزاق عرف شاہجی میاں صدیقی نقشبندی علیہ الرحمہ کی دعوت میں اعلی حضرت اشرفی میاں جب ان کے گھر تشریف لے گۓ جب ان کے گھر پر قیام پزیر ہوۓ تو جب ان کی والدہ ماجدہ نے اعلی حضرت اشرفی میاں کی ضوباریاں دیکھیں تو فورا پکا ر اٹھیں اللہ اللہ جب اشرفی میاں اتنے خوبصورت حسن والے ہیں تو اللہ تعالی کتنا خوبصورت ہوگا گویا کہ اشرفی میاں اذا روٶ ذکر اللہ کی جیتی جاگتی تصویر  ہیں 

(قلمی یادداشت)


امیر کشور خطابت حضور غازٸ ملت سید شاہ مُحَمَّد  ھاشمی میاں اشرفی الجیلانی سجادہ نشین خانقاہ اشرفیہ محدث اعظم ھند زیدت مکارکم العالیہ والقدسیہ نے ایک مرتبہ عرس مخدومی 2016 کے موقع پر دوران خطاب فرمایا کہ جب مسلمانوں کو ھندو بنانے کے لۓ ایک تحریک چلی ایک اندولن چلا یعنی تحریک شدھی کا فتنہ شباب پر تھا کہ مسلمانوں کو غیر مسلم بنایا جاۓ  وہ علاقہ میوات ہریانہ اور اس سے ملا جلا علاقہ جہاں مسلمانوں کو غیر مسلم  بنانے کی ناپاک کوشیشیں کی جا رہی تھیں  لوگ ارتداد کی دلدل میں پھنستے جا رہے تھے  جبکہ کچھ راستہ بظاہر نہ نکلا تو  اس موقع پر اعلی حضرت عظیم البرکت ہم شبہ غوث الثقلین سید علی حسین مخدوم الاولیا  نے طلب کیا کہاں ہیں  سید احمد اشرف سلطان الواعظین  اور کہاں ہیں  فرزند نعیم الدین صدر الافاضل اشرفی میاں کے مرید و خلیفہ ہیں   اور کہاں ہیں سید مُحَمَّد محدث اعظم ھند نہیں مل رہے ہیں فتنٸہ ارتداد پھیل رہا ہے  ( لوگوں نے کہا  حضور وہ تو شدھی تحریک کا قلع قمع کرنے میں لگیں ہیں) فرمایا میرے مریدو یہاں آٶ ایک چوکی بناٶ اس پر غلاف چڑھاٶ اس پر  گاٶتکیہ رکھو فقیر کو بٹھاٶ اور شہر کی گلیوں میں گھماٶ نہ میں کچھ بولوں گا فقط خاموش رہوں گا تم صرف مجھے گلیوں میں گھماٶ (چوکی بناٸ گٸ اس پر غلاف چڑهایا گیا اس پر گاٶ تکیہ لگایا گیا )

اس وقت اعلی حضرت اشرفی میاں نے تاج اشرفی سر پر رکھا شاہی لباس زیب تن کیا 

پھر آپ تخت پر رونق افروز ہوۓ پھر فرمایا اسکو اٹھاٶ مریدین و معتقدین نے اسکو اٹھایا تاریخ شاہد ہے اس علاقہ کے تمام لوگ  گواہ ہیں  کہ جس گلی سے اشرفی میاں کو گزاراجاتا تھا  جس طرف سے  اشرفی نانا  کی سواری گزرتی تھی گلیاں کلمہ پڑھتی تھیں اور افراد آپ کے ماہ درخشاں نیر تاباں کی ضوباریاں ضوریضیاں ضوفشنیاں  دیکھتے تھے فورا کلمہ پڑھ کر  مسلمان ہوتے جاتے تھے اور جو لوگ ھندو بن گۓ تھے وہ فقط اعلیحضرت اشرفی میاں کے گلیوں سڑکوں پر گھمانے سے دوبارہ توبہ کرکے کلمہ پڑھکر اسلام میں داخل ہوۓ یہ بھی چند سال پہلے کی بات ہے اسلام بچانے کا کام چشتیوں نے کیا میں یہ نہیں کہتا کہ دوسروں نے نہیں کیا لیکن اسلام  بچانے میں چشت اہل بہشت ہمیشہ آگے رہے  

 تحریر شدھی کو دھول چٹانے میں اعلی حضرت اشرفی میاں اور آپ کے جانثاروں نے  جو کارنامہ انجام دیا ہے وہ بلا شک و شبہ تاریخ اسلامی کا درخشندہ ترین باب ہے 


(ملخصا خطاب غازی ملت یوٹیوب پر کلپس کی شکل میں موجود ہے وہاں سن کر ایقان کو جلا بخشیں)


 غوث کی شکل پاٸی اور خواجہ کا رنگ 

اشرفی اعلیحضرت پہ لاکھوں سلام 


راز وحدت کھلے نعیم الدین اشرفی کا یہ فیض تم پر 


مولی تعالی اعلی حضرت اشرفی میاں رضی اللہ عنہ کے فیضان سے ہمیں مستفیض و مستنیر فرمائے اور کل قیامت کے دن مشاٸخ چشت اہل بہشت کے غلاموں میں ہمیں اٹھاۓ پورے عالم کو مولی فیضان اعلی حضرت اشرفی میاں سے فیضیاب فرمائے 

آمین یارب العلمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ تعالی علی حبیبہ الف الف مرة و الہ و ازواجہ و اھلبیتہ و بارک وسلم


                 طالب دعا


کتبـــــــــــــــــــــــــــہ

 احوج الناس الی شفاعة سید الانس والجان 


مُحَمَّد قاسم القادری نعیمی  اشرفی چشتی 

غفرلہ اللہ  القوی 

شیش گڑھ بریلی شریف 


خادم غوثیہ دار الافتا صدیقی مارکیٹ کاشی پور اتراکھنڈ 


رابطہ 9927726506


مٶرخہ 6 جمادی الثانی  1443ھ

Post a Comment

0 Comments