میں ڈاکو ضرور آن پر بے غیرت نئی آن نورا ڈاکو کا واقعہ/ Noora Dakoo Ka Waqia

میں ڈاکو ضرور آن پر بے غیرت نئی آن نورا ڈاکو کا واقعہ/ Noora Dakoo Ka Waqia

میں ڈاکو ضرور آن پر بے غیرت نئی آن

مولانا محمد امین صفدر اوکاڑوی رحمۃ اللہ علیہ نےاپنی کتاب میں لکھا فرماتے ہیں۔

مجھے وہاڑی کے ایک گاؤں سے بڑا محبت بھرا خط لکھا گیاکہ مولانا صاحب ہمارے گاؤں میں آج تک سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر بیان نہیں ہوا ہمارا بہت دل کرتا ہے آپ ہمیں وقت عنایت فرما دیں ہم تیاری کر لیں گے۔

میں نے محبت بھرے جزبات دیکھ کر خط لکھ دیا کہ فلاں تاریخ کو میں حاضر ہو جاؤں گا۔ دیے گئے وقت پر میں فقیر ٹرین پر سے اتر کر تانگہ پر بیٹھ کر گاؤں پہنچ گیا تو آگے میزبانوں نے مجھے ہدیہ پیش کرکے کہا مولانا صاحب آپ جا سکتے ہیں ہم بیان نہیں کروانا چاہتے۔ وجہ پوچھی تو بتایا کہ ہمارے گاؤں میں %90 قادیانی ہیں وہ ہمیں دھمکیاں دیتے ہیں کہ نہ تو تمہاری عزتیں نہ مال نہ گھربار محفوظ رہیں گے اگر سیرۃ النبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر بیان کروایا تو۔ مولانا ہم کمزور ہیں غریب ہیں تعداد میں بھی کم ہیں اس لیے ہم نہیں کرسکتے میں نے لفافہ واپس کر دیا اور کہا بات تمہاری ہوتی یا میری ہوتی تو واپس چلا جاتا بات مدینے والے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عزت کی آگئی ہے اب بیان ہوگا ضرور ہوگا وہ گھبرا گئے کہ حضرت آپ تو چلے جائیں گے مسئلہ تو ہمارے لیے ہوگا۔

میں نے کہا اس گاؤں کے آس پاس کوئی ڈنڈے والا یعنی بااثر یا غنڈہ ہے؟ انہوں نے بتایا کہ گاؤں سے کچھ دُور نُورا ڈاکو رہتا ہے پُورا علاقہ اس سے ڈرتا ہے۔ میں نے کہا چلو مجھے لے چلو نُورے کے پاس جب ہم نورے کے ڈیرے پر پہنچے دیکھ کر نورا بولا اج خیر اے مولوی کیویں آگئے نے؟ میں نے کہا کہ بات حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عزت کی آگئی ہے تم کچھ کرو گے؟ میری بات سن کر نورا بجلی کی طرح کھڑا ہوا اور بولا میں ڈاکو ضرور آن پر بے غیرت نئی آن وہ ہمیں لےکر چل نکلا مسجد میں تین گھنٹے بیان کیا میں نے اور نورا ڈٹ کر کھڑا رہا آخر میں نورے نے یہ کہاکہ اگر کسی نے مسلمانوں کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی دیکھا تو نورے سے بچ نہیں سکے گا۔

میں واپس آگیا کچھ ماہ بعد میرے گھر پر ایک آدمی آیا سر پر عمامہ چہرے پر داڑھی زبان پر درود پاک کا ورد میں نے پوچھا کون ہو ؟ "وہ رو کر بولا مولانا میں نورا ڈاکو جب اس دن میں واپس گھر کو لوٹا جا کر سو گیا آنکھ لگی ہی تھی کہ یارے مصطفٰی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے خواب میں تشریف لائے"۔


میرا ماتھا چوما اور فرمایا " آج تو نے میری عزت پر پہرہ دیا ہے، میں اور میرا اللہ تم سے خوش ہوگئے ہیں اللہ نے تیرے پچھلے سب گناہ معاف فرما دیئے ہیں" مولانا صاحب اس کے بعد میری آنکھ کھلی تو سب کچھ بدل چکا تھا اب تو ہر وقت آنکھوں سے آنسو ہی خشک نہیں ہوتے مولانا صاحب میں آپ کاشکریہ ادا کرنے آیا ہوں آپ کی وجہ سے تو میری زندگی ہی بدل گئی میری آخرت سنور گئی ہے۔

اے میرے پیارے اللہ جوشخص بھی اس کو شیئر کر رہاہے اس کو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خواب میں زیارت اور قیامت کے دن شفاعت نصیب فرما آمین ثم آمین بجاہ۔

Post a Comment

0 Comments